اسلام آباد (سید جنید حیدر) برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے بعد آسٹریلیا نے بھی ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کر دیا ہے۔ آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے کینبرا میں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے دوران فلسطین کو ایک خود مختار اور الگ ریاست کے طور پر تسلیم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امن اور غزہ میں جاری تنازع، مصائب اور قحط کے خاتمے کے لیے دو ریاستی حل ہی انسانیت کی بہترین امید ہے۔ اس سے قبل برطانوی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی اقدامات نہ کیے تو برطانیہ ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کر لے گا۔ فرانس کے صدر میکرون نے بھی 24 جولائی کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سے پہلے اسپین، ناروے اور آئرلینڈ نے 28 مئی کو، جب کہ سلووینیا نے 5 جون کو یہی قدم اٹھایا۔ اقوام متحدہ کے 193 میں سے 149 رکن ممالک پہلے ہی فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں۔
دوسری جانب، غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق، غذائی قلت کے باعث مزید پانچ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جس سے بھوک سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 217 ہو گئی ہے۔ 2023 سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اب تک 61,000 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔ انسانی بحران مزید شدت اختیار کر رہا ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا یہ عمل ایک اہم سفارتی پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے