افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کو پاکستان کیخلاف جارحیت کرنا مہنگا پڑگیا۔ پاک فوج نے دندان شکن جواب دیدیا۔ افغانستان کے اندر گھس کر دہشت گردوں کو مارا ۔ پاکستانی پرچم بھی لہرایا،ہندوتوا طالبان گٹھ جوڑ کو پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیدیا۔ پاک فوج نے طالبان فورسز ہی نہیں فتنہ الخوارج سمیت ایک ایک دہشت گرد کو ریڈار پر لے لیا۔ افغانستان کے اندر گھس کر دہشت گردوں کو مارا، مجموعی طور پر 300 سے زائد طالبان اور ساتھی دہشتگرد ٹھکانے لگادیے
صوبہ قندھار اور کابل میں افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں، کابل میں فتنہ الخوارج کے مرکز اور قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ شہری آبادی سے الگ قائم بٹالین ہیڈکوارٹر نمبر 4 اور 8 بٹالین اور بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کو ٹارگٹ کیا گیا جس میں درجنوں خارجی اور افغان کارندے ہلاک اور زخمی ہوئے ۔ افغان طالبان کی چوکیوں پر مارٹر گولوں سے متعدد پوزیشنیں اڑا دی گئیں
سرحدپار سے آکر دہشت گرد کارروائیاں کرنے والوں کا نوشکی سیکٹر میں بھی تعاقب کیا گیا، افغانستان میں 3 کلو میٹر تک گھس کر کارروائیاں کی گئیں ۔ غزنالی پوسٹ کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔ طالبان اسلحہ اور لاشیں چھوڑ کر فرار ہوگئے
سرحدی علاقے ترکمان زئی سے بھی دراندازی کے ذریعے افغان طالبان نے فتنہ الخوارج کی بڑی تشکیل مہمند بھیجنے کی کوشش کی جسے پاک فوج نے ناکام بنادیا ۔ یہاں بھی تیس خارجی مارے گئے ۔ اباخیل شمالی وزیرستان میں بھی سات خوارج کو جہنم واصل کردیا گیا
پاک فوج نے چمن سیکٹر میں اسپن بولدک سے حملوں کا بھی منہ توڑ جواب دیا، آئی ایس پی آر کے مطابق چار مقامات پر بھرپور جوابی کارروائی میں 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے،کرم سیکٹر میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی حملے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔ سیکیورٹی فورسز نے آٹھ افغان چوکیاں اور چھ ٹینک تباہ کردیے ۔ 25 سے تیس دہشت گردوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے
